Advertisment

https://www.highrevenuegate.com/yngsgwcqf?key=569b6da6aa47358022f3b3136793b69a

Senond Menu

سپنوں کا شہزادہ کہا ں ہے ،آئندہ عید الفطر پہلے شادی کر سکتی ہوں ۔ میرا

اداکارہ میرانے کہا ہے کہ میر اسپنوں کا شہزادہ کہاں ہے مجھے فی الحال اس بارے میں کچھ پتہ نہیں اور میری شادی کہاں ہونی ہے اسکے بارے میں بھی ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا  انہوں نے  انٹرویو میں کہا  میںاب چاہتی ہوں کی میں اپنا گھر بسالوں اور آئندہ عید الفطر سے پہلے میں بھی اپنے سپنوں کے شہزادے سے شادی کر سکتی ہوں ،مگر میرے سپنوں کا راجا کہاں ہے مجھے ابھی تک اسکا کچھ پتہ نہیں ٴآنیوالے دنوں میں فلموں میں مزید بہتر اندازمیں کام کرتی نظر آؤں گی۔

ڈاکٹر شائستہ لودھی نے دوسری شادی کرلی

معروف مارننگ شو میزبان ڈاکٹر شائستہ لودھی نے دوسری شادی کرلی ۔ جس کے بارے میںڈاکٹر شائستہ لودھی نے اپنے سوشل میڈیا اکاﺅنٹ کے ذریعے بتایا ۔ڈاکٹر شائستہ لودھی نے شادی کی تصویر اپنے سوشل میڈیا اکاﺅنٹ پر شیئر کی ہے جس کے ساتھ ایک شخص جس کا چہرہ نہیں دیکھ رہا وہ شائستہ لودھی کو انگوٹھی پہنارہے ہیں جبکہ شائستہ لودھی نے قرآنی آیات کے ساتھ اپنی دوسری شادی سے آگاہ کرتے ہوئے خدا کا شکر ادا کیا ہے ۔

واجاں ماریاں ، بلایا کئی وار وے، عالم لوہا ر کی چھتیسویں برسی

موسیقی میں جگنی کے خالق اور چمٹے کو متعارف کرانے والے محمد عالم لوہار کو دنیا چھوڑے چھتیس برس گذر گئے۔ وہ یکم مارچ 1928 میں گجرات میں پیدا ہوئے وہ 3 جولائی 1979میں ٹریفک حادثے میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ موسیقی کے شوق کی تکمیل کیلئے عالم لوہار نے گھر چھوڑا اور تھیٹر کمپنیوں سے وابستہ ہو گئے۔ تھیٹر کمپنی بنانے کے ساتھ ساتھ قیام پاکستان کے بعد بھی عالم لوہار ریڈیو پاکستان اور پاکستان ٹیلی ویڑن میں بھی اپنے سروں کا جادو جگاتے رہے۔ عالم لوہار کو 1971 میں ملکہ الزبتھ کے مہمان بننے کا بھی اعزاز حاصل ہوا جبکہ سابقہ صدر ایوب خان بھی ان کے بڑے مداح تھے۔ ایک مرتبہ عالم لوہار بیمار ہونے پر عالم لوہار کو ہسپتال داخل کر دیا ۔ جہاں ڈاکٹر اور نرسیں ان پر توجہ نہ دے رہے تھے جس پر انہوں نے اونچی آواز میں گانا شروع کر دی واجاں ماریا ں بلایا کئی وار وے ۔۔کسی نے میری گل نہ سنی۔ ان کے اس گانے پر کئی ڈاکٹر اور نرس فوری طور پر وہاں پہنچ گئے اور انہیں معلوم ہو گیا کہ ایک بہت بڑافنکار ان کا مریض بنا ہے۔ عالم لوہا ر کے صاحبزادے عارف لوہا ر اور عارف لوہار کے صاحبزادے بھی عالم لوہا ر کی گائیکی کا تسلسل جاری  رکھ ہوئے ہیں۔

نئی فلم میں بھی پرستاروں کو مایوس نہیں کروں گی، عروہ حسین

لاہور: ’’نامعلوم افراد‘‘میں پسندیدگی نے حوصلہ بڑھایا، نئی فلم میں بھی پرستاروں کو مایوس نہیں کروں گی۔ ان خیالات کا اظہار ماڈل واداکارہ عروہ حسین نے نمائندہ ایکسپریس کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔
عروہ حسین نے کہا کہ شروع دن سے ہی فلم کرنے کی خواہش تھی مگر فلم انڈسٹری کے حالات کو دیکھ کر لگ رہا تھا کہ شاید میرا یہ خواب پورا ہی نہیں ہوگا ۔ پھر ہمایوں سعید اور بلال لاشاری کی فلموں نے جس طرح سے اوپر تلے کامیابیاں حاصل کیں تو منظر ہی بدل گیا ۔اسی دوران ’’نامعلوم افراد‘‘ مل گئی جس میں فہد مصطفی اور جاوید شیخ کے ساتھ میری پرفارمنس کو بھی پسند کیا گیا ۔ اس کے بعد مزید دو فلمیں ’’ملک ‘‘ اور ’’سٹرابری‘‘ میں سائن کرلیا گیا ۔ان میں ’’ملک ‘‘ تو ریلیز کے لیے بالکل تیار ہے ۔
اس فلم میں مجھے بلال اشرف اور علی عظمت کے ساتھ ایمان علی کی جگہ مجھے کاسٹ کرلیا گیا ہے۔ایمان علی شوبز انڈسٹری کا ایک بڑا نام ہے،ان کا پروڈیوسر یا ڈائریکٹر کے ساتھ کیا معاملہ ہوا ۔ میری اس میں کوئی دلچسپی نہیں ،مجھے صرف کام کرنا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں عروہ حسین نے کہا کہ شوبز میں ایسا ہوتا رہتا ہے۔ عروہ حسین نے مزید بتایا کہ فلم کے اسکرپٹ کے بارے میں زیادہ کچھ بتانہیں سکتی بہرحال اس میں بھی ایک جاندار رول نبھا رہی ہوں۔
ٹی وی ڈراموں اور ماڈلنگ کی وجہ سے تو لوگ کافی جانتے تھے مگر فلم کے بعد اس میں مزید اضافہ ہوا ہے۔اچھی بات یہ ہے کہ نئے لوگ ایکشن ، کامیڈی اور میوزیکل سمیت ہر موڈ کی فلمیں بنا رہے ہیں جس سے فلم بینوں کو پردہ اسکرین پر ہر بار کچھ نیا دیکھنے کو مل رہا ہے ۔ عروہ حسین نے کہا کہ میرے خیال میں اگر اپنے ملک میں ہی آپ کو اچھے پراجیکٹ ملنے لگیں تو پھر آپ کو بیرون ملک جانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

حمیرا ارشد نے احمد بٹ سے خلع کیلیے دعویٰ دائر کردیا

لاہور: گلوکارہ حمیرا ارشد نے شوہراحمد بٹ سے خلع کے لیے دعوی دائر کردیا ہے ۔
یہ دعوی انھوں نے گزشتہ روز فیملی کورٹ میں ایڈووکیٹ نذیر احمد کے توسط سے کیا۔ اس بارے میں حمیرا ارشد نے’’ایکسپریس ‘‘ کوبتایا کہ میں اب مزید تماشا نہیں بننا چاہتی اس لیے میں نے یہ فیصلہ کیا ہے جس میں میری فیملی اور دیگر قریبی لوگوں کی مشاورت بھی شامل ہے ۔
میرے اوراحمدبٹ کے تعلقات جہاں پہنچ گئے ہیں وہاں سے نہ تو واپسی ممکن ہے اور نہ ہی ہم ایک دوسرے کے ساتھ رہ سکتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ میں نے احمد بٹ کے والد کے خلاف کوئی درخواست نہیں دی کیونکہ میں ان کی بہت عزت کرتی ہوں اور ویسے بھی یہ میرا اور احمد کا معاملہ ہے۔

ایان کی خاطر جھگڑے، ڈیوٹیاں قرعہ اندازی سے لگنے لگیں

منی لانڈرنگ کیس میں زیر حراست ماڈل گرل ایان علی کے لئے پولیس اہلکاروں میں بیرک ڈیوٹی کے لئے اڈیالہ جیل کے اہلکاروں میں لڑائی جھگڑے عام ہوگئے ، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل نے قرعہ اندازی سے اہلکاروں کی ڈیوٹیاں لگانی شروع کردیں۔
تفصیلات کے مطابق مقدے کی سماعت کرنے والے ججزکی تبدیلی اورکسٹمزحکام کے غلطیوں سے بھرپورچالان کی وجہ سے ماڈل کی ضمانت پررہائی کاقوی امکان پیداہوگیا جبکہ اڈیالہ جیل کے حکام ایان علی کو بھرپور آسائشیں فراہم کر نے کیلئے بڑھ چڑھ کر کوششیں کررہے ہیں، بیرک کی ڈیوٹی پر ماموراہلکاروقتا فوقتا ماڈل سے پوچھتے ہیں کسی چیزکی ضرورت تونہیں، اسی بہانے ماڈل سے بات چیت کرنے کے بہانے بنانے لگے ہیں، ملزم ہونے کے باوجود ایان کو جیل میں اے کلاس کی سہولیات حاصل ہیں۔
ذرائع کے مطابق کسٹم حکام نے ماڈل کے چالان میں اہم شہادتیں یکسر نظراندازکردی ہیں، پراپرٹی ڈیلرسے تفتیش کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی، ماڈل کے پاس موجود موبائل کے ڈیٹاکے حصول کیلیے ایف آئی اے سے رجوع نہیں کیا گیا
 اور ماڈل سے ان کے دبئی کے مہنگے ترین برج الخلیفہ میں اپارٹمنٹ خریدنے سمیت تین درجن سے زائدغیرملکی دوروں سے متعلق تفتیش میں بے حدنرمی بھرتی گئی ہے

ریما کے ہاں بیٹے کی پیدائش

پاکستانی فلم انڈسٹری کی مایہ ناز اداکارہ ریما کے ہاں بیٹے کی پیدائش ہوئی ہے۔اداکارہ ریما نے تین سال پہلے 16 نومبر 2011 کو امریکی ڈاکٹر شہاب طارق سے شادی کی تھی، جبکہ ان کے ولیمے کی تقریب 21 مئی 2012 کو لاہور کے پی سی ہوٹل میں منعقد ہوئی تھی۔ اداکارہ ریما کو اللہ نے آج اولاد نرینہ کے تحفے سے نوازا ہے اور ان کے ہاں ایک بیٹے کی پیدائش ہوئی ہے۔اداکارہ ریمانے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز 1990میں کیا اور اپنے کیریئر کے دوران انہوں نے 200سے زیادہ فلموں میں کام کیا۔ریمانے بہت سے لالی ووڈ فلموں میں بطور ڈائریکٹر بھی کام کیا۔واضح رہے کہ نوے کی دہائی میں اداکارہ ریما نے شاندار مقبولیت حاصل کی تھی۔

منی لانڈرنگ کیس، ماڈل ایان علی کے فراہم ثبوت مشکوک

منی لانڈرنگ کیس میں ملوث ماڈل ایان علی کے فراہم کیے گئے ثبوت مشکوک قراردے دئیے گئے ۔ کسٹم ذرائع کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں ملوث ماڈل ا?یان علی کی جانب سے 5 لاکھ ڈالر کے بارے میں فراہم کئے گئے ثبوت مشکوک ہیںجبکہ آیان علی کے بیان حلفی کی جانچ پڑتال کے لئے متعلقہ اسٹاپ فروش اور پراپرٹی ڈیلر کو بھی شامل تفتیش کیا جا سکتا ہے۔

نصیر الدین شاہ کو ایک موقعے کی تلاش

نصیر الدین شاہ کو پاکستانی مداح اور پاکستانیوں کو نصیرالدین شاہ اتنے پسند آ گئے ہیں کہ وہ پاکستان آنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے دیتے۔
اس بار وہ لاہور لٹریچر فیسٹیول میں آنے والے تھے تو کراچی والوں نے بھی ان کے ساتھ وقت گذارنے کے پروگرام بنا لیے۔
اوکسفرڈ یونیورسٹی پریس، او یو پی نے یادداشتوں پر مبنی ان کی خود نوشت کے اجرا کا اعلان کیا اور کراچی آرٹس کونسل نے ان کے ساتھ نئے اداکاروں کا ایک تربیتی ورکشاپ۔
او یو پی میں ان کی کتاب ’اور پھر ایک دن‘ کے اجراء کی تقریب ذرا مختلف تھی۔ پہلے او یو پی کی منیجنگ ڈائریکٹر امینہ سید نے نصیر الدین شاہ کا خیرمقدم کیا اور بتایا کہ انھوں نے جتنی کتابیں آج کی تقریب کے لیے منگائی تھیں وہ تمام کی تمام فروخت ہو چکی ہیں۔
اس کے بعد ناز اکرام اللہ نے نصیرالدین شاہ کے بارے میں ایک مضمون پڑھا اور پھر سٹیج پاکستانی فلم ’زندہ بھاگ‘ کے ڈائریکٹر مینو گور کے سپرد کر دیا گیا جو نصیر الدین شاہ سے مکالمہ کرنے والی تھیں۔
مینوگور کے بہت سے سوال ایسے تھے جن کا جواب نصیر الدین شاہ اپنی یادداشتوں کی کتاب میں بھی دے چکے ہیں۔
ابتدائی دنوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وہ 16 سال کے تھے جب فلموں میں کام کرنے کے لیے ممبئی آئے۔ پہلے ایک دوست کے ہاں ٹھہرے جو ظاہر ہے بے روزگار مہمان سے جلد ہی تنگ آ گئے۔
اگلا ٹھکانہ ایک گودام تھا۔ اسی دوران انھیں ’امن‘ اور ’سپنوں کا سوداگر‘ میں ایکسٹر کا کام ملا۔
نصیر الدین شاہ نے بتایا کہ اسی دوران وہ دلیپ کمار سے بھی ملنے گئے۔ دلیپ ان کے والد کے شناسا تھے۔ دلیپ کمار نے سارا قصہ سن کر کہا ’میاں! اچھے گھروں کے بچے ایسے کاموں میں نہیں پڑتے۔ گھر لوٹ جاؤ اور جا کر تعلیم مکمل کرو۔‘
وہ کہتے ہیں کہ ان کا دل تو چاہا کہ وہ دلیپ سے پوچھیں کہ وہ جو اس کام میں پڑے ہیں تو ان کا اپنا خاندانی پس منظر کیسا ہے؟
نصیر الدین دلیپ کمار کو پسند کرتے تھے۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی بتایا کہ دلیپ کمار ایک ہی اداکار کو دنیا کا بڑا اداکار مانتے ہیں اور وہ ہے دلیپ کمار۔
اداکاری کی تربیت کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سائنس، ریاضی اور دوسرے بہت سے مضامین کی طرح اداکاری سیکھنے کا مضمون نہیں ہے۔ عام طور پر اداکاری سکھانے پڑھانے کے اداروں میں وہ لوگ اداکاری پڑھاتے اور سکھاتے ہیں جنھیں خود اداکاری کا کام نہیں ملتا۔

معروف اداکار کا کہنا تھا کہ اداکاری کو ایک خواب کی تکمیل کے طور پر نہیں بلکہ ایک پیشے کے طور پر اپنانا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا ’اکثر نوجوان ان سے ملتے ہیں تو یہی پوچھتے ہیں کہ اداکار کیسے بنا جائے تو ان کا بھی پہلا مشورہ یہی ہوتا ہے کہ جاؤ پہلے اپنی تعلیم مکمل کرو‘۔
نصیر الدین کا کہنا تھا کہ ہم اندازہ نہیں کر سکتے کہ گائیک اور رقاص اپنے کام میں مہارت حاصل کرنے کے لیے کتنی ریاضت کرتے ہیں اور ساری عمر کرتے رہتے ہیں لیکن اداکاری مختلف کام ہے۔ اداکاری سکھائی جاتی بلکہ اداکاری کے لیے آنے والوں کی شخصیت بنائی جاتی ہے۔
انھوں نے پونا میں اپنے استادوں کو خراجِ تحسین پیش کیا اور ساتھ ہی کہا کہ اداکاری نہ تو کتابوں سے سیکھی جا سکتی ہے اور نہ ہی سکولوں سے، ہاں زندگی سے سیکھی جا سکتی ہے کیوں کہ زندگی ہی سب سے بڑی استاد ہے۔